لائبریری اردو کلاسیکی ادب

ENGLISH

ہماری کہانیوں کا درخت

لکھے ہوئے حروف سے پہلے کے زمانے میں، انسانی تخیل میں پھوٹنے والی کہانیوں کی نشو و نما ان کے بار بار سنائے جانے سے ہوتی تھی۔ یہ کہانیاں قصّہ خوانوں کی ہر نئی نسل کے ساتھ پھلتی پھولتی گئیں، یہاں تک کہ کہانیوں کے درختوں کے کئی باغ وجود میں آگئے۔ قصّہ خوانوں نے ان کی تن دہی سے نگہ داشت کی اور وقت کے ساتھ ساتھ درختوں میں لکھے ہوئے حروف کی قلمیں بھی لگاتے رہے۔ کہانیوں کے درخت بلند و بالا اور گھنے ہوتے گئے۔ ان کی چھتریاں باہم پیوست ہو گئیں اور شاخیں ایک دوسرے سے گتھ گئیں۔ وقت کے ساتھ یہ کہنا دشوار ہو گیا کہ کہانی کا ایک درخت کہاں پرختم ہوتا اور دوسرا کہاں سے شروع ہوتا ہے۔ 

ہم اپنی بے شمار کہانیوں کے ذریعے کہانی کے ایک عظیم درخت سے جڑے ہوئے ہیں جو وقت کی ابتدا میں لگا تھا اور جو دوسری تہذیبوں سے ہمارے رابطے کا ایک ذریعہ ہے۔ اس رابطے سے کٹ جانا اپنی مشترکہ انسانی میراث سے محروم رہ جانا ہے۔

 اردو زبان کی کہانیوں کے درخت نے قصّہ ،داستان اور مثنوی کی اصناف میں کہی گئی کہانیوں سے مل کر نشو و نما پائی ہے۔ یہ کہانیاں قصّہ خوانوں نے خود بھی گھڑی تھیں اور انھوں نے اِن کے لیے برصغیر پاک و ہند کے زبانی اور تحریری ادب سے بھی استفادہ کیا تھا۔ یہ دلچسپ، پر لطف، رنگین کہانیاں حیرت انگیز کرداروں، تقدیر کے طربیہ اور حزنیہ پیچ و خم، اور دنیاوی اور طلسماتی سرزمینوں میں مہم جوئیوں سے بھری ہیں۔

اشاعتی ادارے کتاب کی لائبریری اردو کلاسیکی ادب یہ من موہنی کہانیاں پڑھنے والوں کی نئی نسل کو اس ادبی میراث سے روشناس کرانے کے لیے جدید اشاعت میں ان کے انگریزی ترجمے کے ساتھ پیش  کر رہی ہے۔ اس سیریز میں ہر سال چھ اردو متون اور ان کے انگریزی تراجم سمیت بارہ کتابیں چھپیں گی۔

:مشاورتی بورڈ
تحسین فراقی
عبدالرشید
احمد محفوظ
افضال احمد سید
رفاقت علی شاہد
آفتاب احمد

:سیریز ایڈیٹر
مشرف علی فاروقی